تکبر انسان کی بہت بڑی بیماری ہے جس سے اعمال ضائع ہوجاتے ہیں اور حدیث شریف کے مطابق جس کے دل میں ذرہ بھر بھی تکبر ہوگا وہ جنت میں نہیں جائیگا۔ شاید یہ واقعہ پڑھ کر کچھ لوگ تکبر سے باز آجائیں اور عاجزی اختیار کرلیں۔
نوفل بن عاقل کہتے ہیں کہ نجران کی مسجد میں میں نے ایک نوجوان کو دیکھا بڑا لمبا چوڑا اور بھرپور جوانی کے نشہ میں چور‘ گھٹے ہوئے بدن والا‘ نانکا ترچھا‘ اچھے رنگ و روغن والا خوبصورت شال۔ میں نگاہیں جما کر اس کے جمال وکمال کو دیکھنے لگا تو اس نے کہا کیا دیکھ رہے ہو؟ میں نے کہا آپ کے حسن و جمال کا مشاہدہ کررہا ہوں اور تعجب ہورہا ہے۔ اس نے جواب دیا تو ہی کیا! خود اللہ تعالیٰ کو بھی تعجب ہورہا ہے۔ (نعوذباللہ)
نوفل کہتے ہیں کہ اس کلمہ کے کہتے ہی وہ گھٹنے لگا اور اس کا رنگ و روپ اڑنے لگا اور قد پست ہونے لگا۔ یہاں تک کہ بقدر ایک بالشت کے رہ گیا‘ جسے اس کا کوئی رشتہ دار آستین میں ڈال کر لے گیا۔ (تفسیر ابن کثیر جلد 4 صفحہ 123)
میرا دل صاف‘ میری نظر پاک ہے‘ یہ شیطان کا دھوکہ ہے
بدنگاہی کے خطرات اس قدر ہیں کہ بسا اوقات ان سے دین و دنیا دونوں تباہ و برباد ہوجاتے ہیں‘ اس لیے ہمیشہ بدنگاہی سے بچیں‘ جس وقت عورتوں کا گزر ہو اہتمام سے نگاہ نیچی رکھیں‘ خواہ دیکھنے کا نفس کا تقاضا کتنا ہی کیوں نہ ہو۔ بعض لوگ دل صاف‘ نظر پاک کا بہانہ بنادیتے ہیں یہ شیطان کا بہت بڑا دھوکہ ہے۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ کے دل اور ان کی نظر کے بارے میں کیا خیال ہے جنہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا تھا کہ اے علی! (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) پہلی اچانک نظر معاف ہے مگر خبردار دوسری نظر نہ ڈالنا۔ کیا ہم لوگوں کا دل اور نظر حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے زیادہ پاک ہے؟اگربجلی کا تار ننگا ہو اور بجلی نہ آرہی ہو تو پھر بھی ہم اسے نہیں چھوتے کہ نامعلوم کب بجلی آجائے اور ہمیں نقصان پہنچائے بس یہی حال نظر کا ہے ابھی پاک ہے مگر نامحرم سے ذرا تنہائی ہو تو ناپاک ہونے میں دیر نہیں لگتی جس نے اپنے نفس پر بھروسہ کیا عمر بھر کا تقویٰ اور دین ذرا سی دیر میں غارت ہوگیا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں